جہانِ تازہ کی افکارِ تازہ سے ہے نمود
کہ سنگ و خشت سے ہوتے نہیں جہاں پیدا
برادرِ صغیر، شاعرِ کبیر اور اپنی ہی زلفوں کے اسیر راز احتشام کے ہاتھ بنیادی طور پر غزل سے رنگے ہوئے ہیں ۔انھی دھنک رنگ ہاتھوں سے وہ نظم نگاری میں بھی "ملوّث”پایا جاتا ہے ڈوب کر ۔عینی اور شاہد کے مطابق نثر میں بھی اس کا اُٹھنا بیٹھنا دیکھا گیا ہے ۔”کھُلے خفیہ ذرائع” کے مطابق اس نے اپریل١ ٢٠٢ کو "نمود” کی ادارت کا مورچہ بھی سنبھال لیا تھا ۔اسی "عرصۂ لمز”کے دوران میں وہ "لمز لٹریری سوسائٹی” کا نائب صدر بھی بنا ۔یہیں پر انٹرن "شپ” کی سواری بھی کرچکا ہے ۔٢٧ فروری کو جناب عباس تابش کی صدارت میں "آن لائنیہ زومیہ مشاعرہ” کا حشر بھی برپا کر چکا ہے ۔جس کی نظامت اس کی کنواری زبان کے ہاتھ رہی ۔گویا اس ادارے میں اس نوجوان کا ظہور ادارے اور راز دونوں کے حق میں سُود مند رہا ۔خصوصاً "مبتدیوں” کے کلام کی اس نے قطع برید بھی کی ہوگی اور نوک پلک بھی سنواری ہوگی ۔یعنی وہ اس ادارے کی علمی و ادبی سرگرمیوں (مشکوک کو نکال کے)کا روح رواں رہا ہے ۔اس سے قبل ٢٠٢٠ میں "ایمبیسی آف پاکستان ان قطر” کے غزل مقابلے میں اوّل انعام بصورت دس ہزار ریال بھی جیت چکا ہے ۔اسی مناسبت سے اسے”قطری شہزادہ” بھی کہا جاسکتا ہے ۔
"نمود” لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز کے طلبہ کا سالانہ ادبی مجلّہ ہے ۔ادارے کے نام سے "لمز” کا رمز پایا جاسکتا ہے ۔یہ مجلّہ پروفیسرز کے "شر” سے محفوظ بھی ہے اور ان کی ” برکت "سے خالی بھی ہے ۔یہ تسلسل سے چھپنے والا نواں شمارہ ہے جو قابل صد ستائش ہے ۔اس کا پہلا شمارہ ٢٠١٢ میں منظر عام پر آیا تھا ۔اسے گرمانی مرکز زبان و ادب نے طباعت کی ڈولی میں بٹھایا ہے ۔یہ رسالہ ایک لگے بندھے انداز سے چھاپا جاتا ہے ۔اوّلین شمارے سے لے تک زیرِ نظر شمارے تک "مسلسل غزل” کی سی کیفیت ملتی ہے ۔ہر شمارے کی بیشتر نگارشات گرمانی مرکز کے پڑھائے جانے والے کورسز کی اسائنمنٹس ہیں ۔البتہ تخلیقی تحاریر بھی موجود ہیں ۔
"نمود ٢٠٢٠” ١٨٦صفحات پر مشتمل شمارہ ہے ۔جس کے مدیر راز احتشام ہیں جبکہ مدیر منتظم محمد علی اور نائب مدیران آمنہ شکیل اور تسنیم کوثر ہیں ۔مجلّہ پانچ ابواب :”مضامین” ،” افسانے، کہانیاں”، "نظمیں”،” غزلیں "اور” رپورتاژ” شامل ہیں ۔حصہ انگریزی نہیں ہے ۔”مضامین” کا پھیلاؤ صفحہ نمبر ٩ سے ٧٨تک ہے ۔ایک مضمون نثر کے گرد گھومتا ہے باقی سبھی تحاریر شاعری کے متعلق ہیں ۔علامہ اقبال، ناصر کاظمی، سید محمّد جعفری اور جون ایلیا کے حوالے سے تنقیدی مضامین طلبہ کی ذہنی سطح کے مطابق بہت اچھّے ہیں ۔قلم کار مبارک کے مستحق ہیں ۔
دوسرے باب "افسانے کہانیاں” میں مومنہ افضل کی "زلفوں کا سحر ” دو صفحے پر مشتمل کہانی ہے جو آخر میں قاری کے ساتھ "پرینک” کھیلتی ہے ۔بقول غالب:
دیتے ہیں دھوکا یہ بازی گر کُھلا
آرزو مہتاب کا "لنڈے کا کوٹ” ایک اچھّا افسانہ ہے جو ہمارے معاشرتی رویّے کا غمّاز ہے ۔کچھ اسی طرح کی بات معروف ڈراما نگار خلیل الرحمٰن قمر کی ذات سے بھی منسوب ہے ۔ایمن خضر کی”واپسی” ایک مختصر مگر جامع کہانی ہے ۔جس کا مرکزی کردار دل رُبا "بنتِ طوائف "ہے۔جسے اس کی خوش بختی بازارِ حسن کی دلدل سے نکال کر عزّت و آبرو کی زندگی گزارنے کا موقع دیتی ہے مگر اس کا ماضی اس کی خوشی بھری زندگی کو چھین لیتا ہے ۔اس کی عزّت چھین لی جاتی ہے جس کے نتیجے میں وہ بازارِ حسن لوٹنے ہی میں عافیت جانتی ہے ۔یہ کہانی بہت کچھ سوچنے کی دعوت دیتی ہے ۔
” نظمیں "میں دو نظمیں ہیں ۔دونوں راز احتشام کی ہیں اور دونوں درجہ اوّل کی ہیں ۔پہلی نظم "گلوبل وارمنگ” جو اس شمارے کی بڑی تخلیق ہے ۔اگرچہ یہ بہت پہلے کی لکھی ہوئی ہے ۔دوسری نظم فہرست میں "میں خواب لکھتا ہوں” کے عنوان سے موجود ہے مگر صفحہ نمبر ١٧٣ پر یہ "نظم "کے عنوان سے موجود ہے ۔”غزلیں” میں پانچ غزلیات ہیں ۔راز احتشام کی دونوں غزلیں اعلیٰ پائے کی ہیں اور شمارے کی جان ہیں ۔راز کاشعر دیکھیے:
زندگی وہ لباس ہے جو ہمیں
پُورا آیا نہ کھینچ تان کے بھی
فوری طور پر بیدل حیدری کا شعر ذہن گردش کرتا ہے :
بیدل لباسِ زیست بڑا دیدہ زیب تھا
اور ہم نے اس لباس کو اُلٹا پہن لیا
دونوں شعر بھرپور ہیں اور معروف بھی ۔
چند تجاویز ہیں تاکہ ہر نیا شمارہ گزشتہ شمارے سے پیش کش کے انداز کے لحاظ سے ممتاز دکھائی دے ۔مجلسِ ادارت کی اجتماعی تصویر سربراہِ ادارہ کے ساتھ ہو ۔” مجلسِ ادارت سال بہ سال” کی فہرست ہر شمارے میں شائع کی جائے ۔شمارہ نمبر سرورق اور ہر صفحے پر درج نہ کیا جائے ۔اسے صرف مجلسِ ادارت والے صفحے تک محدود رکھا جائے ۔ہر طالب علم /طالبہ کے نام کے آگے طالب علم لمز /طالبہ لمز کی بجائے تعلیمی سال یا سمسٹر درج شامل کیا جائے ۔
راز احتشام اور ان کے رفقائے کار خصوصی داد کے مستحق ہیں جنھوں نے کرونائی دور میں یہ خوب صورت شمارہ ترتیب دیا ۔بقول راز احتشام:
"امید ہے یہ شمارہ آپ کے ذوق اور ادب دوستی کو جلا بخشے گا”
دور سے آئے ہوئے مہمانوں کے لیے لنک کا بندوبست کیا گیا ہے۔
